عمل حاضری مطلوب سات روزہ
====================
یہ ایک ایسا عمل ہے کہ سات راتوں کی قلیل مدت میں پتھر دل مطلوب بھی
محبت میں دیوانہ ہو کر طالب کے قدموں میں آ گرتا ہے فاصلہ بیشک سات سمندر پار کا
بھی ہو تو مطلوب بدحواس ہو کر حاضر ہو جاتا ہے یہ ایک ایسا عمل ہے کہ اس کے
مواکلات مطلوب پر مسلط ہو جاتے ہیں اور مطلوب کو لمحہ بہ لمحہ بے چین و بیقرار
کرتے ہیں یہاں تک کے وہ طالب کے پاس پہنچ جاتا ہے ایسی دائمی محبت پیدا ہوتی
ہے کہ پھر عمر بھر جدا نہیں ہوتا مگر ناجائز کاموں میں استمعال کی ہرگز اجازت نہ
ہے اگر کوئی ناجائز استمعال کرے گا تو اس عمل کے مواکلات اس کی زندگی اجیرن کر دیں
گے اور وہ کسی کام کا نہ رہے گا یہ قرآنی عملِ محبت ہے صرف شادی کی نیت سے کریں۔
عمل کی ترکیب اس طرح ہے کے عروج ماہ میں نوچندی اتوار کی رات سے شروع کریں ایک کاغذ پر اتوار کی رات کی تمام منسوبات تحریر کریں اور پھر مقصد کی عزیمت تحریر کریں پھر اس کاغذ پر سات دانے تفاح الجان کے رکھیں اور فلیتہ بنا کر جلائیں اور فلیتہ جلاتے وقت ستر مرتبہ مندرجہ ذیل آیت تلاوت کریں اور ہر مرتبہ یہ کہیں ؛
عمل کی ترکیب اس طرح ہے کے عروج ماہ میں نوچندی اتوار کی رات سے شروع کریں ایک کاغذ پر اتوار کی رات کی تمام منسوبات تحریر کریں اور پھر مقصد کی عزیمت تحریر کریں پھر اس کاغذ پر سات دانے تفاح الجان کے رکھیں اور فلیتہ بنا کر جلائیں اور فلیتہ جلاتے وقت ستر مرتبہ مندرجہ ذیل آیت تلاوت کریں اور ہر مرتبہ یہ کہیں ؛
"سلبت عقل فلاں بنت فلاں لعشق والمحبته فلاں بن فلاں"
پھر سوموار کی منسوبات اور مقصد کی عزیمت اور حسب سابق
فلیتہ بنا کر روشن کریں اسی طرح روزانہ ہر دن کی منسوبات اور عزیمت تحریر کرنا ہو
گی اور آیت ستر مرتبہ پڑھنا ہو گی انشاءاللہ عزوجل مطلوب محبّت میں دیوانہ و بیقرار ہو کر حاضر
ہو گا اور جدائی کا کبھی تصور بھی نہ کرے گا سایہ کی طرح ہمیشہ ساتھ ساتھ رہے گا
آیت مبارکہ یہ ہے۔
بِسْمِ ٱللهِ ٱلرَّحْمٰنِ ٱلرَّحِيمِ ،زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ ۗ ذَٰلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا ۖ وَاللَّهُ عِنْدَهُ حُسْنُ الْمَآبِ
دنوں کی منسوبات کی جدول یہ ہے۔
مزید معلومات اور اعمال حب کے لیۓ رابطہ کریں۔
Email: amilbawahelp@gmail.com
No comments:
Post a Comment